Saturday, October 4, 2025
ہومبریکنگ نیوزوفاقی وزرا اور جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے درمیان معاہدے کے نکات سامنے آگئے

وفاقی وزرا اور جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے درمیان معاہدے کے نکات سامنے آگئے

اسلام آباد:وفاقی حکومت ، آزادکشمیر حکومت اور ایکشن کمیٹی کے مابین معاہدہ کے نکات سامنے آگئےہیں اور معاہدہ پر عملدرآمد کیلئے وفاقی وزیر امیر مقام کی سربراہی میں کمیٹی قائم کی گئی ہے۔
تین صفحات پر مشتمل نوٹیفکیشن کے مطابق تشدد اور توڑ پھوڑ سے متعلقہ واقعات کی تحت ضابطہ ایف آئی آرز درج کی جائیں گی۔ جہاں ضرورت ہو وہاں اہلکاروں کی شہادتوں پر انسداد دہشتگردی ایکٹ لگایا جائیگااور جہاں ضرورت ہوگی وہاں عدالتی کمیشن بنایا جائیگا۔

یکم اور2 اکتوبر 2025 کوجاں بحق ہونے والے افراد کومعقول معاوضہ دیا جائے گا۔ گولی لگنے سے زخمی ہونے والوں کو 10 لاکھ روپے فی کس کے حساب سے معاوضہ دیا جائیگا۔ حکومت 20 دن کے اندر ہر مرنے والے کے خاندان کے ایک فرد کو نوکری دیگی۔

مظفرآباد اور پونچھ ڈویژن کے لیے دو اضافی انٹرمیڈیٹ اور سیکنڈری تعلیمی بورڈز قائم کئے جائیں گے اور انہیں فیڈرل بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن اسلام آباد سے منسلک کیا جائے گا۔
معاہدہ کے مطابق منگلا ڈیم اپ ریزنگ پراجیکٹ کی صورت میں ضلع میرپور کے توسیعی خاندانوں کی زمینوں کا قبضہ 30 دنوں میں ریگولرائز کر دیا جائے گا۔
لوکل گورنمنٹ ایکٹ کوسپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق اس کی موجودہ شکل میں اصل لوکل گورنمنٹ کی روح کے مطابق لایا جائیگا۔آزادکشمیر حکومت15 دنوں کے اندر ہیلتھ کارڈ کے نفاذ کے لیے فنڈز جاری کریگی۔
آزاد کشمیر کے ہر ضلع میں مرحلہ وار ایم آر آئی اور سی ٹی سکین مشینیں وفاقی حکومت کی فنڈنگ کے ذریعے فراہم کی جائیں گی۔
وفاقی حکومت آزاد جموں و کشمیر میں بجلی کے نظام کی بہتری کیلئے10 ارب روپے فراہم کریگی،کابینہ کا حجم کم کر کے 20 وزراء/مشیر کر دیا جائیگا۔
انتظامی سیکرٹریوں کی تعداد کسی بھی وقت 20 سے زیادہ نہیں ہوگی۔ اس مقصد کے لیے سول ڈیفنس کے محکموں کا SDMA کے ساتھ انضمام کیا جائے گا۔
احتساب بیورو اور اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کو ضم کیا جائے گا۔ آزادکشمیر کا احتساب ایکٹ حکومت کے نیب(پاکستان) قوانین کے مطابق لایا جائے گا۔
حکومت پاکستان کہوڑی کامسر(3.7 کلومیٹر) اور چپلانی (0.6 کلومیٹر) نیلم ویلی روڈ میں دو سرنگوں کی تعمیر کے لیے فزیبلٹی اسٹڈی کریگی اور منصوبے کو سعودی ترقیاتی فنڈ کے تحت 6 دسمبر 22 کو پی سی 1 کے مطابق ترجیح دی جائے گی۔
معاہدہ کے مطابق قانونی اور آئینی ماہرین پر مشتمل ایک اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی امہاجر اراکین کے معاملے پر غور کریگی ، کمیٹی میں دوقانونی ماہرین کے علاوہ وفاقی حکومت، آزادکشمیر حکومت اور ایکشن کمیٹی کے نمائندے شامل ہونگے۔
کمیٹی کی حتمی رپورٹ پیش کرنے تک مہاجروزراء کی مراعات، فنڈز کی تقسیم، وزارتوں کی حیثیت ملتوی رہے گی۔
معاہدہ کے مطابق بنجوسہ (21 ستمبر 2025) مظفرآباد (30 ستمبر اور 1 اکتوبر)، پلاک (1 اکتوبر) دھیرکوٹ (1 اکتوبر) میرپور (2 اکتوبر) اور کوٹلی (1 اکتوبر) کے واقعات میں ایف آئی آر زکے اندراج کیلئے ہائی کورٹ کے جج پر مشتمل جوڈیشل کمیشن بنایا جائیگا۔
میرپور میں انٹرنیشنل ایئرپورٹ کا اعلان موجودہ مالی سال کے اندرکیا جائیگا۔جائیداد کی منتقلی پر ٹیکس پنجاب یا خیبرپختونخوا کے برابر لایا جائے گا۔
ہائیڈرل پراجیکٹس پر ہائیکورٹ کے 2019 کے فیصلے پرعملدرآمد ہوگا،10اضلاع میں پانی فراہمی کی سکیمیں لائی جائیں گی،تمام ٹی ایچ کیو ہسپتالوں میں آپریشن تھیٹر اور نرسریوں کے لیے فنڈز فراہم کئے جائیں گے۔
گلپور میں پل کی تعمیر،گلگت بلتستان اور فاٹا کی مشابہت پر ایڈوانس ٹیکس میں کمی۔تعلیمی اداروں میں داخلے میں اوپن میرٹ کی شرائط بھی معاہدے میں شامل ہیں۔
کشمیر کالونی ڈڈیال کے لیے واٹر سپلائی سکیم اور ٹرانسمیشن لائن،مینڈر کالونی ڈڈیال کے مہاجرین کو ملکیتی حقوق فراہم کئے جائیں گے۔
حکومت کی طرف سے 1300سی سی سے زائد کاروں کے استعمال کے خصوصی حوالے سے ہائی کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں ٹرانسپورٹ پالیسی کا جائزہ لیا جائیگا۔2اور3اکتوبر کو راولپنڈی اور اسلام آباد میں مختلف واقعات کے دوران گرفتار کشمیری مظاہرین کو رہا کیا جائیگا۔
مذکورہ معاہدے کی نگرانی اور نفاذ کے لیے، وفاقی حکومت، آزادکشمیرحکومت اور ایکشن کمیٹی کے نمائندوں پر مشتمل مانیٹرنگ کمیٹی قائم کی گئی ہےجو تنازعات کے حل کی بھی ذمہ دار ہوگی۔

کمیٹی کام کے طریقہ کار کے قواعد و ضوابط وضع کریگی اور بجٹ کی مختص اور دیگر رکاوٹوں کی روشنی میں ہر فیصلے پر عمل درآمد کے لیے ٹائم لائنز کا تعین کرے گی۔
یہ کمیٹی عدلیہ، سرکاری افسران اور وزراء کو اختیار کردہ موجودہ مراعات اور مراعات/فرنج فوائد کا بھی جائزہ لے گی تاکہ اسے معقول بنایا جا سکے۔

کمیٹی میں وفاقی وزیر امور کشمیر انجینئر امیر مقام کی سربراہی میں قائم کی گئی ہے جس میں وفاقی وزیر طارق فضل چوہدری بھی شامل ہوں گے جبکہ آزادکشمیر حکومت اور ایکشن کمیٹی کے دو ، دو نمائندے شامل ہوں گے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔