Saturday, October 4, 2025
ہومبریکنگ نیوزپی ایم ڈی سی نے پوسٹ گریجویٹ پروگرامز میں 20 کروڑ روپے کی مالی بے ضابطگی بے نقاب کردی

پی ایم ڈی سی نے پوسٹ گریجویٹ پروگرامز میں 20 کروڑ روپے کی مالی بے ضابطگی بے نقاب کردی

اسلام آباد (آئی پی ایس )پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل (پی ایم ڈی سی) نے 20 کروڑ روپے کے مالی نقصان کا احساس ہونے کے بعد ان اداروں سے رقم کی وصولی کے طریقہ کار پر غور شروع کردیا ہے جنہوں نے گزشتہ دو برسوں میں پوسٹ گریجویٹ پروگرامز شروع کیے تھے۔ کونسل کے ایک عہدیدار کے مطابق معاملہ پوسٹ گریجویٹ میڈیکل ایجوکیشن کمیٹی کو بھیجا جائے گا تاکہ وہ اس پر مزید غور کرے۔دستاویزات کے مطابق یہ مسئلہ اگست 2025 میں اس وقت سامنے آیا جب کراچی کی ایک یونیورسٹی نے اپنے 20 پوسٹ گریجویٹ پروگرامز کی رجسٹریشن کی درخواست دی،

ڈپٹی رجسٹرار ڈاکٹر حبیب اللہ نے نشاندہی کی کہ یونیورسٹی نے کسی بھی پروگرام کے لیے 8 لاکھ روپے کی ون ٹائم کمپری ہینسو انسپیکشن فیس (سی آئی ایف ) جمع نہیں کرائی۔یونیورسٹی سے رابطے کے بعد انکشاف ہوا کہ پی ایم ڈی سی نے پہلے کسی بھی کورس کی رجسٹریشن کے لیے یہ فیس وصول ہی نہیں کی تھی۔ایک سینئر عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ دستاویزات دیکھنے کے بعد یہ حیران کن بات سامنے آئی کہ گزشتہ 2 برسوں میں تقریبا 20 یونیورسٹیوں نے اپنے پوسٹ گریجویٹ کورسز رجسٹرڈ کرائے لیکن کسی ایک نے بھی کمپری ہینسو انسپیکشن فیس ادا نہیں کی

، اس طرح مجموعی رقم 20 کروڑ روپے سے تجاوز کر گئی۔پی ایم ڈی سی پوسٹ گریجویٹ ریگولیشنز 2023 کے مطابق ہر یونیورسٹی کو فی کورس 3 لاکھ روپے سیکریٹریٹ چارجز، 8 لاکھ روپے سی آئی ایف، ایک لاکھ روپے درخواست فیس اور 1.5 لاکھ روپے انسپکٹر چارجز ادا کرنے ہوتے ہیں۔حکام کے مطابق دیگر تمام فیسیں وصول کی گئیں مگر سی آئی ایف گزشتہ دو برسوں میں کسی ادارے سے وصول نہیں ہوئی۔

پی ایم ڈی سی حکام کا کہنا ہے کہ یہ صورتحال نہ صرف مالی نقصان کا باعث بنی بلکہ یہ سوال بھی پیدا ہوا ہے کہ 3 مختلف رجسٹرارز کے دور میں یہ فیس کیوں وصول نہیں کی گئی۔عہدیداروں کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت کو اس سنگین غفلت کا فوری نوٹس لینا چاہیے اور نہ صرف یہ رقم وصول کی جائے بلکہ ذمہ داروں کو بھی کٹہرے میں لایا جائے۔پی ایم ڈی سی کے ایک اور سینئر اہلکار نے بتایا کہ یہ معاملہ نظرانداز ہوگیا تھا لیکن جلد ہی اسے حل کیا جائے گا، انہوں نے کہا کہ یقین دہانی کرائی جاتی ہے کہ ایک روپیہ بھی کسی یونیورسٹی کے پاس نہیں رہے گا اور پوری رقم کونسل کے اکانٹ میں جمع کرائی جائے گی۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔